...

رمضان میں پیٹ کے درد سے نجات پانا چاہتے ہیں تو یہ طریقہ آزمائیں

رمضان المبارک میں مسلمان تقریباً 16 گھنٹوں تک کچھ کھاتے ہیں نہ پیتے ہیں جس کی وجہ سے جسم کے نظام میں تبدیلی بھی واقع ہوتی ہے۔ اسی دوران کچھ جسم میں سستی، کاہلی کی وجہ سے نظام ہاضمہ کے مسائل پیدا ہوجاتے ہیں، کئی افراد پیٹ کے درد کی شکایت بھی کرتے ہیں۔

ایسا اس وقت ہوتا ہے جب لوگ مغرب کی اذان کے فوراً بعد زیادہ کھانا کھاتے ہیں، کھانے میں کاربوہائیڈریٹس کی ایک بڑی مقدار کی وجہ سے پیٹ پھولنے اور قبض جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان مسائل کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ افطار کے بعد تیزابی اور مصالحہ دار غذائیں کھانا، سوتے سے قبل بھاری کھانا، پانی کی کمی وغیرہ ہیں، یہ سب وجوہات پیٹ کے درد کا باعث بن سکتی ہیں۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کی رپورٹ کے مطابق اگر آپ بھی قبض اور پیٹ کے درد سے پریشان ہیں تو درج ذیل اقدامات آپ کی مدد کر سکتے ہیں:

پانی کی کمی کو دور کریں:

افطار کے بعد پانی کی کمی کو پوری کرنے کی کوشش کریں، آپ کو روزانہ کم از کم 8-10 گلاس پانی پینا چاہئیں۔

اس لیے افطار کے بعد ہر آدھے گھنٹے بعد پانی پیئیں

تیزابی اور مصالحہ دار غذاؤں سے دور رہیں

افطار میں کوشش کریں کہ تلی ہوئی اشیا سے دور رہیں بالخصوص زیادہ مصالحہ دار اشیا مثلاً پکوڑے، سموسے، مرچوں والی چنا چاٹ وغیرہ اس لیے افطار کے بعد ٹھنڈی غذاؤں کا استعمال کریں، اس کے لیے خربوزے بہترین پھل ہے، اس کے علاوہ تربوز بھی انتہائی اہم پھل ثابت ہوسکتا ہے۔ پھلوں کے علاوہ سبزیوں کا استعمال کریں، مثال کے طور پر گوبھی، بھنڈی، دال وغیرہ

ورزش کریں:

سحری کے بعد اور افطار سے ایک گھنٹہ قبل روزانہ ورزش کریں۔

ہلکی پھلکی ورزش کرنے سے آپ کے جسم کو تندرست رکھنے کے ساتھ ساتھ آپ کے ہاضمہ کو بھی بہتر بناتا ہے۔

شہد استعمال کریں:

سحری میں شہد کا استعمال بہترین ثابت ہوسکتا ہے، شہد قبض کے خلاف کارآمد ثابت ہوتا ہے۔ شہد کے کئی فائدے ہیں، یہ گلے کی سوزش، کھانسی اور زکام جیسی عام بیماریوں کا علاج کے علاوہ پیٹ اور قبض کے مسئلے کے لیے بھی کارآمد ہے۔ اس کے علاوہ، شہد آپ کے جسم کو طاقت دیتا ہے، دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ یہاں تک کہ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ شہد کے استعمال سے بھی کینسر جیسی بیماریوں سے بچایا جا سکتا ہے۔ تاہم، اگر آپ کو شوگر ہے تو آپ کو شہد کا استعمال کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہئے۔

دودھ اور دہی استعمال کریں:

 

 

دودھ اور دہی فائبر کے ساتھ ساتھ پروبائیوٹکس بھی فراہم کرتے ہیں جو آپ کے پیٹ کو تندرست رکھتے ہیں۔ دودھ اور دہی دونوں پیٹ کے لیے اہم غذائیت کی مقدار فراہم کرتے ہیں، اس میں وٹامن ڈی ، پروٹین، اور کئی اور ضروری عناصر جیسے زنک، میگنیشیم، فاسفورس، وٹامن بی 12، وٹامن بی 2 اور وٹامن بی 3 شامل ہوتے ہیں۔ سحری کے وقت روٹی کے ساتھ دہی کھائیں اور آخر میں دودھ پی لیں جو پیٹ اور قبض کے لیے فائدہ مند ہے۔ نوٹ: یہ رپورٹ طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!
Seraphinite AcceleratorOptimized by Seraphinite Accelerator
Turns on site high speed to be attractive for people and search engines.