انصاف لائرز فورم نے بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو اڈیالہ جیل میں تحفظ فراہم کرنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔
’ٹشکر نیوز‘ کے مطابق انصاف لائرز فورم کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں وفاقی حکومت، سیکریٹری داخلہ اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان کی جان کو جیل میں شدید خطرات ہیں، پولیس نے جیل کے اطراف سے ملزمان کو پکڑنے کا دعویٰ کیا ہے۔
انصاف لائرز فورم کی درخواست میں مزید کہا گیا کہ جیل انتظامیہ نے عمران خان سے ملاقاتوں پر پابندی لگا دی ہے، ملاقاتوں پر پابندی سے متعلق ہی عمران خان کو شدید تحفظات لاحق ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے اور پارٹی رہنماؤں کو ان سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔
یاد رہے کہ 7 مارچ کو راولپنڈی پولیس اور محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے 3 مبینہ دہشتگردوں کو گرفتار کرکے اڈیالہ جیل کو بڑی تباہی سے بچالیا تھا۔
سٹی پولیس آفیسر (سی پی او) راولپنڈی خالد ہمدانی نے بتایا کہ مشترکہ کارروائی میں اڈیالہ جیل کو بڑی تباہی سے بچا لیا گیا ہے، بھاری اسلحہ اور بارود سمیت 3 دہشتگرد گرفتار کیے گئے جن کا تعلق افغانستان سے ہے۔
سی پی او راولپنڈی کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگردوں سے اڈیالہ جیل کا نقشہ، دستی بم اور دیسی ساختہ بم (آئی ای ڈی) برآمد ہوئے۔
12 مارچ کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کو دہشتگردوں کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کے خدشے پر بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سمیت تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پر 2 ہفتے کے لیے پابندی عائد کردی گئی تھی۔
تشکرنیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ انٹیلیجنس اطلاعات کی روشنی میں محکمہ داخلہ پنجاب نے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سمیت تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پرپابندی کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جیل میں سرچ آپریشن بھی کیا جائے گا، محکمہ داخلہ پنجاب نے انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات پنجاب کو پابندی کا مراسلہ بھی جاری کردیا ہے۔
مراسلے کے مطابق ملاقات پرپابندی کا اطلاق بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت تمام قیدیوں پر ہوگا۔
بعدازاں 16 مارچ کو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اڈیالہ جیل کے اطراف سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی تھی۔
جیل کے باہر خار دار تاروں کی تنصیب شروع کرکے اضافی نفری بھی تعینات کردی گئی، جیل سے متصل اڈیالہ روڈ پر ناکے قائم کر دیے گئے ہیں، جیل کے مرکزی دروازے پر ملاقاتوں پر پابندی کے بینرز بھی آویزاں کر دیے گئے۔
اڈیالہ جیل سے متصل سڑک پر خار دار تاروں کی فینسنگ کا کام تیز کردیا گیا، جیل کے باہر غیر متعلقہ افراد، اور گاڑیوں کو رکنے کی اجازت نہیں دی گئی، میڈیا کی سیٹلائٹ گاڑیوں کو جیل سے 2 کلومیٹر کے فاصلے پر کھڑے ہونے کی اجازت دی گئی، جیل حکام کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل میں صرف متعلقہ افراد کو جانے کی اجازت ہے۔
یاد رہے کہ رہنما پی ٹی آئی و سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری بھی اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔